اسرائیل پر ایرانی حملے کے جواب میں امریکہ کا سفارتی ردعمل، تیل کی قیمتوں میں اضافہ

دو روز قبل ایران نے رات کے وقت 200 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، لیکن اسرائیل نے جوابی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن (President Joe Biden) نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی حملے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ لڑائی مزید نہ بڑھے۔

صدر بائیڈن (President Joe Biden) نے اس بات پر زور دیا کہ مشرقِ وسطیٰ اس وقت جنگ کے دہانے پر ہے، اور کوئی ایک بڑا واقعہ خطے میں کئی ممالک کو جنگ میں دھکیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی کارروائی کی اجازت نہیں دی اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اس وقت اسرائیل کے ایران کی تیل کی تنصیبات پر ممکنہ حملے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس بیان کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں خام تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد تک اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ ایران دنیا میں تیل پیدا کرنے والا ساتواں سب سے بڑا ملک ہے، جو اپنی نصف پیداوار برآمد کرتا ہے، جبکہ چین ایرانی تیل کے بڑے خریداروں میں شامل ہے۔ ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد برینٹ کروڈ کے خام تیل کی قیمتیں 10 فیصد تک بڑھ کر 77 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہیں، جس سے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کا تیل کی منڈیوں پر گہرا اثر دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ تشویش بھی پائی جاتی ہے کہ کہیں یہ کشیدگی آبنائے ہرمز کو بلاک نہ کر دے۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔