جویریہ عباسی: والدین کی دوبارہ شادی پر بچوں کو رنج پالنے کے بجائے حمایت کرنی چاہیے

پاکستان کی سینئر اداکارہ جویریہ عباسی نے حال ہی میں دوسری شادی (Second marriage) کی اور اس موضوع پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب مذہب اور آئین نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے، تو بچوں کو والدین کی دوبارہ شادی پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

اداکارہ نے اپنے شوہر عدیل حیدر کے ساتھ پہلی بار ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے بڑی عمر میں شادی کرنے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیا۔ جویریہ عباسی نے کہا کہ اگر والدین میں سے کسی ایک کا انتقال ہو جائے اور بچا ہوا شریک حیات شادی کرنا چاہے، تو سب سے بڑی رکاوٹ بچے بنتے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ بچوں کی سوچ ہے کہ والدین کو شادی نہیں کرنی چاہیے جبکہ حقیقت میں والدین بھی انسان ہیں، ان کی اپنی ضروریات اور جذبات ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب بچے شادی کر کے اپنی زندگی میں آگے بڑھ جاتے ہیں، تو والدین اکثر تنہا رہ جاتے ہیں، خاص طور پر جب شوہر یا بیوی کا انتقال ہو چکا ہو۔ والدین کی دوسری شادی (Second marriage) سے متعلق بچوں کا رنج پالنا غلط ہے، اور انہیں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ زندگی آگے بڑھنے کا نام ہے۔

ان کے شوہر عدیل حیدر نے سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک شادی محبت اور رفاقت کا نام ہے۔ عدیل نے کہا کہ بڑی عمر میں شادی کرنے کا کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ عمر کے ساتھ زندگی اور تعلقات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جویریہ عباسی کا عدیل حیدر کے ساتھ نکاح رواں برس مارچ میں ہوا، جس کی ایک سادہ تقریب ان کے گھر میں منعقد کی گئی تھی۔ مئی میں اداکارہ نے اپنی منگنی کا اعلان ایک ویڈیو کے ذریعے کیا تھا اور بعد میں ایک ٹی وی شو میں دوسری شادی کی تصدیق کی تھی۔

جویریہ عباسی کی پہلی شادی 1997ء میں اداکار شمعون عباسی سے ہوئی تھی، جو 2009ء میں طلاق پر منتج ہوئی۔ اس شادی سے ان کی ایک بیٹی، عنزیلہ عباسی، ہیں جن کی شادی گزشتہ برس جویریہ نے کروائی۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔