اسلام آباد دنیا کا خوبصورت ترین شہر-

سید ثاقب امین چشتی

اسلام آباد Islamabad واقعی ایک خوبصورت شہر ہے اور اس کی تاریخ اور ترقی انتہائی دلچسپ ہے۔ اسلام آباد کا مقام 1959 میں ایک کمیشن کے ذریعہ منتخب کیا گیا تھا جب کراچی کو دارالحکومت کے لئے غیر موزوں پایا گیا۔ تعمیر 1961 میں شروع ہوئی اور اس میں روایتی اسلامی فن تعمیر کو جدید نمونوں اور ضروریات کے ساتھ ملانے کی کوشش کی گئی۔ شہر کی ترقی میں عالمی شہرت یافتہ منصوبہ سازوں اور معماروں کنسٹنٹینوس ڈاکسیڈیس (Konstantínos Doxiádes) ، ایڈورڈ ڈورل اسٹون (Edward Durell Stone) اور جیو پونٹی (Gio Ponti) شامل ہیں. یہ ایک کمپیکٹ شہر ہے (رقبہ 25 مربع میل (65 مربع کلومیٹر)، جس کی اونچائی 1,500 سے 2,000 فٹ (450 سے 600 میٹر) تک ہے.
اس علاقے کی تاریخی اہمیت قدیم بستیوں، اہم کارواں کے گزرنے، اور سکندر اعظم اور تیمرلین جیسی یادگار شخصیات کی میزبانی پر مشتمل ہے۔ 1958 میں باریک بینی سے تحقیق کے بعد، ایک کمیشن نے راولپنڈی کے شمال مشرق میں اس کی آب و ہوا، دفاعی ضروریات اور قدرتی رغبت کی وجہ سے ایک جگہ کا انتخاب کیا.
راولپنڈی سے متصل شہر، ملک کے متحرک شہری منظر نامے کے درمیان اپنی پر سکون اور صفائی کے لیے ممتاز ہے۔
شہر کا ماسٹر پلان، جو Doxiadis Associates کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، مارگلہ پہاڑیوں کا سامنا کرنے والے گرڈ پر مبنی ڈیزائن کو اپناتا ہے، جس میں توسیع کے منصوبے بالآخر راولپنڈی کو گھیرے میں لے کر گرینڈ ٹرنک روڈ سے مغرب کی طرف پھیلے ہوئے ہیں۔

تعمیرات کے دوسرے مرحلے کا اختتام سیکرٹریٹ، پاکستان ہاؤس، صدر کا ہاؤس، قومی اسمبلی کی عمارت، گرینڈ نیشنل مسجد اور سرکاری عملے کے لئے رہائش کی تکمیل کے ساتھ ہوا۔ اسلام آباد یونیورسٹی 1965 میں قائم کی گئی اور عوامی اوپن یونیورسٹی (بعد میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا نام دیا گیا) 1974 میں قائم ہوئی۔ بھارت کے ساتھ 1971 کی جنگ نے تعمیرات کو عارضی طور پر سست کردیا۔

شہری علاقہ آٹھ زونوں میں تقسیم کیا گیا ہے: انتظامی، سفارتی، رہائشی، ادارہ جاتی، صنعتی اور تجارتی علاقے، ایک سبز بیلٹ اور ایک قومی پارک۔ اس میں ایک اولمپک گاؤں اور باغات اور ڈیری، پولٹری اور سبزی فارم شامل ہیں، ساتھ ہی ایسے ادارے بھی شامل ہیں جیسے ایٹمی تحقیقاتی ادارہ اور قومی صحت مرکز۔ اسلام آباد کا نام (”اسلام کا شہر“ یا ”امن کا شہر“) ملک کی نظریاتی عکاسی کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔
2015 میں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے قیام کے نتیجے میں شہر کو 50 یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا، جس کا انتظام میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے زیر انتظام ہے۔

کل رقبہ 906.50 مربع۔ KM
اسلام آباد شہری علاقہ: 220 مربع کلومیٹر
اسلام آباد دیہی علاقہ: 466 مربع کلومیٹر
اسلام آباد پارک: 220 مربع کلومیٹر
بارش
اوسط سالانہ بارش 1143 ملی میٹر۔
آبادی : 19 لاکھ ، شہری آبادی تقریبا 13 لاکھ. خواندی کی شرح 88 فیصد ہے. 133 دیہات، 600 سکولز، 20 سے زائد یونیورسیٹیز ہیں. 10000 ہزار سے زائد پولیس فورس.

اسلام آباد Islamabad پاکستان کے دیگر بڑے شہروں سے ہائی ویز، ریلوے اور ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔ یہاں کے آس پاس کے پہاڑوں اور دلکش مناظر کے حیرت انگیز نظارے پیش کرتا ہے، جو قدرتی مناظر کے شوقین اور فوٹوگرافروں کے لیے بہترین ہے۔ پاکستان کے کچھ اعلیٰ درجے کے تعلیمی ادارے یہاں واقع ہیں، جو ملک بھر سے طلباء کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں۔ یہ پاکستان کا انتظامی مرکز ہے، جہاں وفاقی سرکاری دفاتر اور وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ واقع ہیں۔ یہاں جدید سہولیات موجود ہیں، جن میں اچھی طرح سے برقرار رکھی گئی سڑکیں، موثر عوامی نقل و حمل، اور جدید تعلیمی اور طبی سہولیات شامل ہیں۔ یہاں متعدد غیر ملکی سفارت خانے اور سفارتی مشن موجود ہیں، جو اسے ایک اہم سفارتی مرکز بناتے ہیں۔ اس شہر میں سب سے زیادہ غیر ملکی آبادی ہے- یہ اپنے سرسبز و شاداب ماحول کے لیے جانا جاتا ہے، جس میں بے شمار پارکس، درختوں سے سجی سڑکیں، اور شہر بھر میں پھیلی ہوئی سبز پٹیاں شامل ہیں۔ یہ شہر ایک بڑے کاروباری اور تجارتی مرکز میں ترقی کر چکا ہے، اس نے کراچی، لاہور اور کوئٹہ سمیت دیگر بڑے شہروں سے ایک بڑی اعلیٰ ہنر مند افرادی قوت کو راغب کیا ہے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔