فلسطینی صدر محمود عباس (Palestinian President Mahmoud Abbas) نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک، امریکا کا سلامتی کونسل میں تین بار غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو روکنا بے حد افسوسناک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ عباس کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی حمایت میں آبادکاروں کے دہشت گرد گروہ فلسطینی زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں، اور ہم کسی صورت اپنی سرزمین نہیں چھوڑیں گے۔
عباس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف سخت اقدامات کریں اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
یہ بیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران سامنے آیا، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کے حق خود ارادیت کی حمایت کی اہمیت پر بات چیت کی۔
فلسطینی صدر محمود عباس (Palestinian President Mahmoud Abbas) نے پاکستان کی جانب سے فلسطین کی مستقل حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قیام پاکستان سے لے کر آج تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی مدد کی ہے اور عالمی فورمز پر بھی فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ پاکستان فلسطین کے موقف کی پُرزور تائید کرتا ہے، اور یہ حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔