ایمنسٹی انٹرنیشنل (Amnesty International) نے نریندر مودی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں سول سوسائٹی کی سرگرمیوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات مکمل طور پر نافذ نہیں کیے جا رہے۔ تنظیم نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر سرکاری تنظیموں کو ہراساں کرنے کے لیے انسداد منی لانڈرنگ قوانین کا غلط استعمال بند کرے۔
کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو کام کرنے کی آزادی دینے کے مطالبے کے ساتھ، الطاف حسین وانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ بھارت پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ ان تنظیموں کی رسائی میں رکاوٹیں نہ ڈالے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل(Amnesty International) کی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں طویل عرصے سے انسانی حقوق کی تنظیمیں اور صحافی نریندر مودی کی قیادت میں ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شکایات کر رہے ہیں۔
گزشتہ دس سالوں کے دوران، بھارت نے فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کے تحت ہزاروں غیر سرکاری تنظیموں کے لائسنس منسوخ کیے ہیں۔ ایمنسٹی نے مودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے کارکنوں، این جی اوز اور سول سوسائٹی کے دیگر اداروں کے خلاف انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ قوانین کا غلط استعمال فوری طور پر روکے۔