اسرائیل نے لبنان میں حزب اللّٰہ کے خلاف جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ایک منفرد حملہ کیا جس میں پیجر ڈیوائسز (Pager Device Explosions in Lebanon) کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں 9 افراد شہید جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، پیجرز میں بیک وقت دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے(Pager Device Explosions in Lebanon) ، جن میں حزب اللّٰہ کے سینکڑوں کارکنان شدید زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 200 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، جبکہ زخمیوں کے لیے اسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے، جس کے باعث ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں زخمی افراد کی شدید چوٹیں دیکھی جا سکتی ہیں، جن میں سے کئی کے بازو، ٹانگیں، اور چہرے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
لبنانی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللّٰہ کے ارکان حالیہ ماہ میں لائے گئے پیجر ڈیوائسز کے نئے ماڈلز استعمال کر رہے تھے، جو سیکیورٹی کی ایک بڑی خلاف ورزی کے بعد نشانہ بنے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ان دھماکوں میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں حزب اللّٰہ کے درجنوں کارکنان شامل ہیں۔ ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ لبنان میں ایران کے سفیر، مجتبیٰ عمانی، بھی ان دھماکوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
لبنانی وزارت صحت نے عوام سے زخمیوں کے لیے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر نے لبنان میں پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکا نے ان دھماکوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے پیجر دھماکوں میں امریکا کے کسی قسم کے کردار کی تردید کی ہے۔