صدر مملکت آصف علی زرداری نے مقبوضہ جموں و کشمیر (Occupied Jammu and Kashmir) میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ ایوان صدر میں مقیم کشمیری مہاجرین کے وفد سے ملاقات کے دوران، انہوں نے واضح کیا کہ ایسے انتخابات کشمیری عوام کے لیے ناقابل قبول ہیں۔
زرداری نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر (Occupied Jammu and Kashmir) میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت استصواب رائے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمت عملی مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، اور ان کے اقدامات کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتے۔
صدر نے عزم کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی، اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 8000 مہاجر خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔