راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید (Sheikh Rasheed) نےکہاکہ ناپسندیدہ لوگوں کا ریمانڈ دیا گیا جبکہ من پسند افراد کو گھر بھیج دیا گیا۔ منشیات فروشوں کی گرفتاری بھی ایسے نہیں کی جاتی جیسے پارلیمنٹ سے ممبران کو گرفتارکیا گیا جو انتہائی نامناسب رویہ ہے.
شیخ رشید نے مزید کہا کہ 16 ماہ گزرنے کے باوجود چالان پیش نہیں کیا گیا، جو کہ ایک طویل مدتی منصوبہ لگتا ہے۔ انہوں نے قید کے دوران 40 دن کے چلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ چار سال جیل کاٹنا بہتر تھا،کیونکہ جن کے پاس چلہ کاٹا انہوں نے ابھی تک معاف نہیں کیا.
معیشت کی صورتحال پر سخت تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو آئی ایم ایف نے تباہ کر دیا ہے، اور بجلی پر ایک اور ٹیکا لگا دیا ہے، قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔مرے ہوئے لوگوں کو اور مارا جا رہا ہے.
شیخ رشید (Sheikh Rasheed) نے علی امین گنڈاپور کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ وہ ان کے دوست ہیں اور ان کے بارے میں مزید کوئی بات نہیں کریں گے۔