پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں جنرل فیض حمید کے مقدمے کے ذریعے دھمکایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کی غیر موجودگی میں فیض حمید کا ٹرائل بدنیتی پر مبنی ہے، اور سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کے فیصلے سے توشہ خانہ کا نیا کیس ختم ہوگیا ہے، جس پر انہیں خوشی منانی چاہیے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت کو این آر او ٹو مبارک ہو اور 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس کا کیس تقریباً ختم ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کا فیصلہ سنایا ہے جس کی وجہ سے توشہ خانہ کا نیا کیس ختم ہو چکا ہے، اور یہ لوگ اپنے پیسے باہر رکھتے ہیں۔ انہوں نے شہباز شریف کے خلاف مقصود چپڑاسی کے 24 ارب روپے کرپشن کیس کا ذکر کیا اور کہا کہ باقی کرپشن کیسز بھی ان کے دور حکومت میں بنے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ عوامی نمائندے اپنے کیسز ختم کرنے کے لیے نئے قوانین پاس کراتے ہیں، جس سے وائٹ کالر کرائم پکڑنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے لیے نئے قوانین کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے نیب کے تفتیشی افسر اور وعدہ معاف گواہ انعام شاہ کے خلاف کیس کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ان کی وجہ سے ان کی بیوی سات ماہ سے جیل میں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں، لیکن غیر سیاسی ہونا صرف کہنے سے نہیں، بلکہ عمل سے ثابت ہوتا ہے۔ اگر فوج واقعی غیر سیاسی ہے تو اس سے بڑی خدمت کوئی نہیں ہوسکتی۔
عمران خان نے کہا کہ اگر فوج غیر سیاسی ہے تو میجر اور کرنل جیل میں کیوں ہیں؟ انہوں نے عاصم منیر پر 9 مئی کی دھرنا اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ 8 فروری کی دھاندلی بھی ان کے عمل کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے عاصم منیر سے اپیل کی کہ وہ غیر سیاسی ہوجائیں کیونکہ ملک بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں اور انکوائری کرائی جائے کہ کس نے ان کی گرفتاری کا آرڈر دیا۔ انہوں نے جنرل فیض حمید کے مقدمے کے بغیر جنرل باجوہ کا ٹرائل بدنیتی پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ باجوہ کے بغیر فیض حمید کا ٹرائل نامناسب ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے رجیم چینج کیا تھا، اور اگر باجوہ کو ٹرائل میں شامل کیا گیا تو سب راز کھل جائیں گے۔ ملک کے قرضے بڑھ رہے ہیں اور آمدن کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ملک اور عوام کے لیے لڑ رہے ہیں اور ملک چھوڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے پارٹی کو خبردار کیا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف سازشیں نہ کریں اور کہا کہ وہ علی امین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کو کہا کہ یہ وقت اختلافات کا نہیں ہے اور جو لوگ سازش کر رہے ہیں ان کو ٹکٹ نہ ملنے کا تاثر دینے سے منع کیا۔