بنگلہ دیش اور پاکستان کے تعلقات میں نیا موڑ: دوستی کے اشارے اور براہ راست پروازوں کی بحالی

بنگلہ دیشی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، خارجہ امور کے مشیر توحید حسین اکبر (tauhed husain akbar) نے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو فروغ دینا فائدے مند ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ وقت میں دشمنی کی کوئی ضرورت نہیں، اور بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتا ہے۔

پچھلے 15 سالوں میں عوامی لیگ کی حکمرانی کے دوران پاکستان کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے جو ان کی حکومت کے خاتمہ پر بہتری کی طرف گامزن ہے. دوسری طرف خارجہ پالیسی میں‌ نمایاں تبدیلی کےساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ روابط پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ توحید حسین اکبر (tauhed husain akbar) نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہونا ضروری ہے، چاہے ماضی میں کشیدگی رہی ہو۔

پاکستان نے حال ہی میں ایک نئی ویزا پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت بنگلہ دیش سمیت 126 ممالک کے شہری بغیر ویزا فیس کے پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔ یہ اعلان پاکستان کے ہائی کمشنر احمد معروف نے بنگلہ دیش کے داخلہ امور کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد جہانگیر عالم چودھری کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔ مزید براں، دونوں ممالک نے براہ راست پروازوں کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ہے، جو کہ 2018ء میں ختم کر دی گئی تھیں۔

یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور کاروباری تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں، اور مستقبل میں ایک مثبت تبدیلی کا اشارہ دے سکتے ہیں۔