ن لیگ کی اہم بیٹھک میں پنجاب بلدیاتی انتخابات اور بجلی کے ریلیف پر غور۔

ملک کے موجودہ سیاسی حالات پر غور کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) (PMLN) کی ایک اہم بیٹھک ماڈل ٹاؤن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت پارٹی کے قائد نواز شریف نے کی۔

اس وقت ملک کی سیاست میں نئی تبدیلیاں آتی نظر آ رہی ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حال ہی میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے، جس کے بعد ن لیگ نے سیاسی صورتحال پر غور کرنے کے لیے یہ اہم اجلاس بلایا۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر اہم پارٹی رہنما موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اکتوبر کے آخر میں کرائے جائیں گے۔

اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کے حکومت میں شامل نہ ہونے کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

کمرشل بجلی کی قیمتوں میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی بہتری پر بھی غور کیا گیا، اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نئے پرائس کنٹرول میکانزم بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔

اجلاس میں مفت سولز پینل سکیم کے جلد آغاز کی تجویز بھی دی گئی۔

اس کے علاوہ، اجلاس میں پنجاب اور اسلام آباد کے بجلی صارفین کے لیے ریلیف کے اقدامات پر بھی مشاورت کی گئی، اور پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام پر بریفنگ دی گئی۔

نواز شریف نے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے عوام مہنگی بجلی اور مہنگائی کا شکار ہیں، اور مسلم لیگ (ن) پاکستان کےعوام کو بجلی کے جان لیوا بلوں سے چٹکارہ دلائے گی۔

سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) ملک کی واحد جماعت ہے جو مشکل حالات میں عوام کو ریلیف دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور وہ بجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔

نواز شریف نے اپنے خطاب میں اپنی ترجیحات واضح کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو مستحکم کرنا ان کی اولین ترجیح ہے، اور بجلی کے بلوں اور معیشت کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔

بجلی کے ریلیف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، مسلم لیگ (ن) (PMLN)‌ کے صدر نے کہا کہ گھریلو صارفین کو پہلے ہی ریلیف فراہم کر دیا گیا ہے، اب صنعتی صارفین کے لیے بھی ریلیف فراہم کرنے کے ذرائع تلاش کیے جا رہے ہیں۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔