باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، پانچ دہشت گرد ہلاک، چار زخمی۔

سیکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ میں پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کے ایک گروپ کی نقل و حرکت کو ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، 18 اور 19 اگست کی درمیانی رات، باجوڑ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے موثر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک گروپ کی سرحدی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا۔ اس دوران فتنہ خوارج کے پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ چار دیگر زخمی ہوئے۔

شدید جھڑپوں کے دوران، تین بہادر پاکستانی فوجی جوان؛ نائیک عنایت خان (عمر: 36 سال، ضلع خیبر کے رہائشی)، لانس نائیک عمر حیات (عمر: 35 سال، ضلع مانسہرہ کے رہائشی) اور سپاہی وقار خان (عمر: 25 سال، ضلع پشاور کے رہائشی) اپنی جان کی قربانی دے کر شہید ہوگئے۔

پاکستان نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرحد پر موثر نگرانی اور انتظامات کو یقینی بنائے۔ عبوری افغان حکومت سے توقع ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر فوجیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے باجوڑ میں دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے پاک فوج کے تین جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی بہادری کو سراہتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدا قوم کا فخر ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی۔

صدر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا اور دہشت گردوں کو شکست دی۔ انہوں نے افواجِ پاکستان کے جذبے اور قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور ان کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ صدر نے شہدا کی روح کے لیے بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔