جنرل فیض حمید کو وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش، عمران خان کا الزام

سابق وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنرل فیض کی گرفتاری کا سارا مقصد میرے مقدمے کو ملٹری کورٹ میں لے جانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف تمام مقدمات بے بنیاد ہیں اور یہ سب جنرل فیض سے کچھ اگلوانا چاہتے ہیں تاکہ وہ میرے خلاف کوئی بیان دیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کے ساتھ ڈیل کرکے جنرل فیض کو عہدے سے ہٹایا، اور اب جنرل باجوہ نے میری کمر میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جنرل فیض حمید کی گرفتاری کا مقصد انہیں کسی طریقے سے وعدہ معاف گواہ بنانا ہے۔

سابق وزیراعظم نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کو ڈر ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ کے جانے کے بعد ان کی انتخابی دھاندلی بے نقاب ہو جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ انہیں اس بات کی فکر نہیں کہ اگر جنرل فیض میرے خلاف کوئی گواہی دیتا ہے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ جنرل فیض طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہے تھے اور انہیں ہٹانا مناسب نہیں تھا۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر پارٹی میں اختلافات ہیں تو وہ اس سے متاثر نہیں ہوں گے اور پارٹی کی مضبوطی کے بارے میں پختہ یقین رکھتے ہیں۔