پوکرووسک کے قریب روسی افواج کی پیش قدمی، شدید لڑائی کا امکان۔

روسی افواج پوکرووسک شہر کے قریب پہنچ گئی ہیں اور یوکرین کی حکومت نے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ دونیتسک علاقے میں روسی افواج کی تیزی سے پیش قدمی کے باعث یوکرین کی حکومت نے فوجی اہلکاروں کو تیار رہنے اور شہریوں کو پیچھے ہٹنے کی ہدایت دی ہے۔

شہر کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ نے ٹیلی گرام پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ لوگوں کو انخلا میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ روسی فوجیں تیزی سے پوکرووسک کے مضافات میں پہنچ رہی ہیں۔ اگر شہری لڑائی کے دوران شہر میں پھنس گئے تو ہلاکتوں کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔

یوکرین کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کے مطابق، کل یوکرین اور روسی افواج کے درمیان شدید لڑائی پوکرووسک کے اردگرد ہوئی ہے۔

صدر زیلنسکی نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ یہ شہر دفاعی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور روسی حملوں کا سب سے زیادہ سامنا کرنے والے شہروں میں شامل ہے۔

پچھلے ہفتے، یوکرین کی افواج نے روسی علاقے کرسک میں داخل ہو کر وہاں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا، جو ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ اس کامیابی کے بعد یوکرین کی فوج کے حوصلے بلند ہیں اور وہ مزید پیش قدمی کی تیاری کر رہے ہیں۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا تھا کہ فیصلہ کن حملوں کا وقت آ گیا ہے۔ یوکرین کی فوج کے ایک ایٹمی بجلی گھر پر حملے نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ یہ ایٹمی بجلی گھر روسی فوج کے قبضے میں ہے اور پوٹن نے کہا کہ اس حکومت سے مذاکرات ممکن نہیں جو ایٹمی تنصیبات پر بھی حملے کرے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین کی فوج کرسک میں قائم رہے گی یا حکمت عملی کے تحت پسپائی اختیار کر کے اپنی پوزیشن مستحکم کرے گی۔ یوکرین جنگ پر نظر رکھنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ یوکرین کی فوج کرسک میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کی فوج نے کرسک پر قبضہ کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے، مگر ان کے سامنے متعدد چیلنجز بھی ہیں۔ سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ روسی فوج انتقامی کارروائی کرتے ہوئے یوکرین کے کسی علاقے پر شدید بمباری اور گولا باری کر سکتی ہے، جس سے یوکرین کی فوج کو دفاعی حکمت عملی بہت سوچ سمجھ کر ترتیب دینا ہوگی۔