پیرس اولمپکس میں بھارتی ریسلر قانون کی خلاف ورزی پرٹیم سمیت ڈی پورٹ۔

پیرس اولمپکس 2024 میں شریک بھارتی پہلوان انتم پنگھل اور ان کی ٹیم کو پیرس سے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اولمپکس انتظامیہ نے انتم پنگھل کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر گرفتار کر لیا ہے اور ان کو اور ان کی ٹیم کو پیرس سے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، انتم پنگھل نے اپنی ایکریڈیشن کارڈ اپنی بہن کو دے دی تھی اور اسے گیمز ویلج میں جانے اور اپنا سامان جمع کرنے کو کہا تھا۔ جب اس کی بہن وہاں پہنچنے میں کامیاب ہو گئی، تو واپس نکلتے وقت سیکیورٹی اہلکار نے اسے پکڑ لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، انتم پنگھل کی واپسی ملک کے لیے ایک بڑی شرمندگی کا باعث بنی ہے کیونکہ انتم پنگھل اور ان کے وفد کو پیرس سے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، اولمپکس انتظامیہ نے بھارت کو مطلع کر دیا ہے کہ ایک بڑی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے باعث ریسلر اور ان کی ٹیم کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔ ایتھلیٹ کا اپنا ایکریڈیشن کارڈ کسی دوسرے کو دینا ایک سنگین نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہے۔

اولمپکس انتظامیہ نے بتایا کہ ریسلر کی بہن کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا اور اس کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔

انتم پنگھل کی بہن کے مطابق، وہ گیمز ویلج جانے کے بجائے ہوٹل چلی گئی جہاں انتم پنگھل کے کوچ بھگت سنگھ اور نیزہ بازی کے ساتھی وکاس بھی موجود تھے۔ انتم نے یسے گیمز ویلج جانے اور سامان لے کر واپس آنے کو کہا، لیکن واپسی پر سیکیورٹی نے اسے گرفتار کر لیا۔

19 سالہ انڈر 20 ورلڈ چیمپئن انتم کو بھی پولیس نے اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا تھا۔

بھارتی اولمپک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی بنیاد پر کیا گیا ہے، لیکن بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی نے ضابطے کی تفصیلات واضح نہیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ انتم کے ذاتی سپورٹ اسٹاف نے ایک بار ٹیکسی ڈرائیور کو ادائیگی نہیں کی تھی، جس پر ڈرائیور نے پولیس کو طلب کر لیا تھا، مگر اس وقت معاملہ حل کر لیا گیا تھا۔