بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد فرار، عوام کا جشن۔

بنگلا دیش میں ایک ماہ سے جاری مظاہروں کے بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد (Sheikh Hasina Wazed) نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، بنگلا دیش کے آرمی چیف نے وزیر اعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کی مہلت دی تھی۔

دلی میں واقع بنگلا دیشی ہائی کمیشن نے شیخ حسینہ کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ہزاروں مظاہرین وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہو چکے ہیں۔ شیخ حسینہ واجد (Sheikh Hasina Wazed) اور ان کی بہن کو سرکاری رہائش گاہ سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

شیخ حسینہ واجد کے محفوظ مقام پر منتقلی سے قبل تقریر ریکارڈ کرانے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

بنگلا دیش کے چیف آف آرمی اسٹاف وقار الزماں قوم سے خطاب کرنے والے ہیں، جو مقامی وقت کے مطابق 3 بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق 2 بجے ہوگا۔ بنگلا دیشی فوجی اہلکاروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ آرمی چیف موجودہ صورتحال پر مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔

یہ بھی واضح ہے کہ بنگلا دیش میں جاری مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 300 تک پہنچ چکی ہے۔

ملک بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، ریلوے خدمات معطل ہیں، اور گارمنٹ فیکٹریاں بند کر دی گئی ہیں۔

شیخ حسینہ واجد فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت پہنچ گئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، وہ بھارتی شہر اگرتلہ پہنچی ہیں، اور بھارت انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

خبر ایجنسی کےمطابق عوام سڑکوں پر جشن منا رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی، بنگلا دیش کے وزیرِ قانون نے کہا ہے کہ ملک کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور انہیں حالات کا مکمل علم نہیں ہے۔

شیخ حسینہ کے بیٹے نے سیکیورٹی فورسز پر زور دیا ہے کہ کسی بھی غیر منتخب حکومت کے اقتدار میں آنے کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔