تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے پرغورشروع۔

حکومت نے سرکاری اداروں اور اہلکاروں کو فراہم کی جانے والی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے پرغورکرنا شروع کر دیا ہے۔

پاورڈویژن کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے عوامی اورسیاسی دباؤ کے تحت وزارتِ توانائی میں ایمرجنسی پلان بنانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

حکومتی فیصلے کے تحت تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ بیوروکریٹس، ججز، اور پارلیمنٹرینز سمیت تمام کے لئے مفت بجلی بند کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔

اس ایمرجنسی پلان کے دوسرے مرحلے میں مفت پیٹرول کی سہولت بھی واپس لینے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ صرف صنعتوں اور کاروبار کو معقول سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق فیکٹریوں میں ایم ڈی آئی چارجز کم کرنے کی تجویز بھی زیرِ بحث ہے۔ مزید برآں، نیپرا اور اوگرا کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔