بھارتی مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی بنگلادیشی متاثرین کو پناہ کی پیشکش۔

بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی (Mamata Banerjee) نے بنگلادیش میں خوفناک واقعات سے متاثر شہریوں کو پناہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، انہوں نے اپنی پارٹی کی یوم شہدا ریلی کے دوران اس پیشکش کا اعلان کیا۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ بنگلا دیش ایک خودمختار ملک ہے اور ان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، لیکن اگر کسی بے بس بنگلادیشی شہری نے ان کے دروازے کو کھٹکھٹایا ہے تو وہ انہیں ضرور پناہ دیں گے۔ انہوں نے ایک اقوام متحدہ کی قرارداد کا حوالہ بھی دیا جس میں بحران کی صورت میں دوسرے ممالک کے بازیاب شہریوں کو پناہ دینے کا اہتمام ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مزید اضافہ کیا کہ مغربی بنگال نے ہمیشہ سے پڑوسیوں کے بے بس لوگوں کی مدد کی ہے، جیسے کہ حال ہی میں پڑوسی ریاست آسام میں ہونے والے نسلی تنازع کے دوران سیکڑوں لوگوں کو پناہ دی گئی تھی۔

ممتا بنرجی (Mamata Banerjee) نے سوشل میڈیا پر بھی اعلان کیا تھا کہ سیکڑوں بنگلا دیش کے طلبا مغربی بنگال آ رہے ہیں، اور وہ ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔

بھارت کی سرحدی فوج کے بارڈر سکیورٹی فورس کے مطابق، چار دنوں میں بنگلادیش سے ایک ہزار 62 طلبا مغربی بنگال میں داخل ہوئے ہیں، جن میں سے 901 بھارتی اور باقی نیپال، بھوٹان، اور بنگلا دیشی ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت اور بنگلا دیش کی مشترکہ سرحد کی لمبائی 4 ہزار 96 کلومیٹر ہے، جس میں سے نصف مغربی بنگال کے ساتھ وابستہ ہے۔ ریاست مغربی بنگال اور بنگلا دیش کے درمیان گہرے ثقافتی اور لسانی تعلقات ہیں۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔