اینٹی کرپشن عدالت (Anti-Corruption Court) لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی گئی۔
دوران سماعت وکیل امجد پرویز نے عدالت سے درخواست کی کہ فرد جرم عائد کرنے سے قبل مقدمے کے میرٹ کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں اور یہ کیس فرد جرم کا نہیں بلکہ بریت کا ہے۔
وکیل صفائی نے عدالت سے مزید مہلت مانگی تاکہ آئندہ سماعت پر اس معاملے پر تفصیلی دلائل پیش کیے جا سکیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی اور اگلی سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے دلائل طلب کیے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکتوبر میں احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت (Anti-Corruption Court) کو منتقل کیا تھا۔ یہ ریفرنس قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے 18 فروری 2019 کو دائر کیا گیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز کے لیے غیر قانونی طور پر ایک نالہ تعمیر کروایا، جس سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔