آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) نے نومبر کے مہینے کے لیے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس اقدام کے تحت ملک میں گیس کے صارفین کو اضافی مالی بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سوئی ناردرن گیس پائپ لائن سسٹم (SNGPL) کے صارفین کے لیے ایل این جی کی قیمت میں 0.32 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایل این جی کی نئی قیمت 13.26 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔ یہ اضافہ گیس کے گھریلو اور صنعتی صارفین پر اثر انداز ہوگا اور توانائی کے شعبے میں مزید مہنگائی کا سبب بنے گا۔
سوئی سدرن گیس پائپ لائن سسٹم کے لیے بھی ایل این جی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، جو 0.33 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے اضافے کے ساتھ 12.80 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ گئی ہے۔
اوگرا (OGRA) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ قیمتیں نومبر 2024 کے لیے لاگو ہوں گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور درآمدی لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ اقدام توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرنے والے ملک میں مہنگائی کی شرح کو مزید بڑھا سکتا ہے، جس سے گھریلو اور کاروباری شعبوں کو سخت مالی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔