افغانستان کی طالبان پر مبنی عبوری حکومت نے لندن میں افغان سفارتخانے میں موجود تمام عملے کو برطرف کر دیا ہے اور سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
افغانی سفیر زلمے رسول (Zalmai Rassoul) نے ‘ایکس’ پر اطلاع دی کہ برطانیہ میں سفارتخانہ 27 ستمبر کو “برطانیہ کی سرکاری درخواست پر” بند ہو جائے گا۔
یہ اقدام طالبان کی جانب سے جولائی میں کیے گئے اعلان کے بعد اٹھایا گیا، جس میں انہوں نے سابقہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ سفارت خانوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
زلمے رسول (Zalmai Rassoul) نے کہا کہ “ہم اپنے تمام ساتھیوں، شہریوں اور متعلقہ اداروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس دوران لندن میں افغان سفارت خانے کے ساتھ مخلصانہ تعاون کیا۔”
دولت مشترکہ، دفترخارجہ اور ترقی کے ترجمان نے کہا کہ “طالبان کی طرف سے عملے کی برطرفی کے بعد سفارت خانہ بند کیا جا رہا ہے۔”
اگست 2021 میں کابل کے سقوط کے بعد یورپ میں متعدد افغان سفارت خانے فعال رہے، لیکن واشنگٹن ڈی سی میں پوسٹنگ سمیت دیگر کو بند کرنا پڑا۔
طالبان کو برطانیہ نے افغانستان کی قانونی حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کیا اور اس نے اپنا سفارت خانہ کابل سے قطر منتقل کر دیا ہے۔