پاکستان کے اقتصادی مرکز، شہر کراچی میں ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا (Chikungunya) کے مشتبہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
سندھ کے محکمہ صحت کے مطابق اس سال سندھ میں ڈینگی کے 1394 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے، جن میں سے 1229 کیسز کراچی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
مزید برآں، سندھ میں ملیریا کے 1 لاکھ 81 ہزار 589 کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں 88 ہزار 145 کیسز کراچی میں ہیں۔
جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کے جنرل فزیشن، ڈاکٹر فیصل جاوید نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 50 مریض ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا کی علامات کے ساتھ اسپتال آ رہے ہیں، اور چکن گونیا کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ ڈینگی اور چکن گونیا کے مچھروں کی افزائش صاف پانی میں ہوتی ہے، جبکہ ملیریا کا مچھر گندے پانی میں پروان چڑھتا ہے۔
اس کے علاوہ، ڈاکٹر عمران سرور نے یہ بھی کہا ہے کہ مہنگے ٹیسٹ کی وجہ سے شہری چکن گونیا (Chikungunya) کی تشخیص نہیں کروا پا رہے ہیں۔
سیکریٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی، ڈاکٹر درناز جمال نے وضاحت کی کہ بلڈ بینکس میں پلیٹیلیٹس کی کٹس اور دیگر وسائل موجود ہیں، اور پلیٹیلیٹس کی کمی کی کوئی شکایت نہیں ملی۔