پنجاب یونیورسٹی (پی یو) نے ایل ایل بی (LLB) کے دو امتحانی پرچوں کے آوّٹ ہونے میں ملوث تین ملازمین کو معطل کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) لاہور کی تحقیقات کے بعد کیا گیا، جس نے اس سکینڈل میں ان ملازمین کی شمولیت کا انکشاف کیا۔
معطل کیے جانے والے افراد میں پنچ آپریٹر اطہر، نائب قاصد محسن، اور جونیئر کلرک عثمان شامل ہیں۔ یونیورسٹی کی انتظامیہ کے مطابق، یہ ملازمین طلبہ کو پیسوں کے عوض امتحانی پرچے فراہم کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ دو ملازمین نے پہلے پرچے کو 35,000 روپے اور 6,000 روپے میں فروخت کیا، جبکہ تیسرے نے دوسرے پرچے کے لیے 1,00,000 روپے کی قیمت وصول کی۔
23 اگست 2024 کو ایل ایل بی (LLB) کے سالانہ امتحانات کے حصے I سے V کا آغاز ہوا۔ پرچوں کے آوّٹ ہونے کے بعد، پنجاب یونیورسٹی نے نہ صرف ملوث ملازمین کو معطل کیا بلکہ ان طلبہ کے امتحانی پرچے بھی منسوخ کر دیے جنہوں نے لیک ہونے والے پرچے خریدے تھے۔ یونیورسٹی نے ان طلبہ کے خلاف غیر منصفانہ ذرائع کے مقدمات (UMC) بھی دائر کیے ہیں۔
پی یو کی جانب سے فوری اقدامات اس کے امتحانی نظام میں تعلیمی دیانتداری کو برقرار رکھنے اور بدعنوانی کے خلاف مؤثر کارروائی کی عکاسی کرتے ہیں۔