پاکستان کے معروف سینیئر گلوکار وارث بیگ،(Waris Baig) جو اپنی دلکش آواز اور دل کو چھو جانے والی پرفارمنسیز کے لیے مشہور ہیں، نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے کوک اسٹوڈیو، چاہت فتح علی خان، اور وسیم اکرم کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
وارث بیگ نے کوک اسٹوڈیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج تک اس پلیٹ فارم سے کوئی دعوت نہیں ملی، اور انہیں نہیں معلوم کہ ایسا کیوں ہے۔ ان کا خیال ہے کہ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اصل موسیقی تخلیق کرتے ہیں، جبکہ کوک اسٹوڈیو کا رجحان پرانے گانوں کو دوبارہ ترتیب دینے پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوک اسٹوڈیو نے محض پرانے لوک گانے اور نغمے جمع کیے ہیں اور ان کے نئے ورژن بنائے ہیں۔ ان کے مطابق، ‘پسوڑی’ کے بعد 15 سال تک کوئی نئی موسیقی نہیں آئی اور حالیہ سالوں میں کوک اسٹوڈیو کی کارکردگی ناکام رہی ہے۔ اس وقت یہ ایک مذاق اسٹوڈیو بن گیا ہے۔ وارث بیگ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کبھی اپنے طور پر کور گانے نہیں گائے، بلکہ صرف ایک ٹریبیوٹ دیا تھا، جسے مداحوں نے پسند کیا۔
چاہت فتح علی خان کے ستارے بننے پر تبصرہ کرتے ہوئے، وارث بیگ (Waris Baig) نے کہا کہ لوگوں کی پسند ان کی آواز کو سننے پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں وسیم اکرم نے ایک ویڈیو بنائی ہے جس میں انہوں نے ایک کمزور گلوکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو کہ پریشان کن ہے۔ ان کے خیال میں وسیم اکرم نور جہاں کے گانے پر ویڈیو بنا سکتے تھے، اور اس طرح کے اقدامات کو سراہنے کے بجائے، ہمیں تجربہ کار فنکاروں کی جانب توجہ دینی چاہیے۔