پنجاب بجٹ 2024-25: تعلیم، لائیو اسٹاک اور انفراسٹرکچر پر بڑی سرمایہ کاری

پنجاب کا 5 ہزار 446 ارب روپے کا سالانہ بجٹ 2024-25 (Punjab Budget 2024-25) اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، جس میں کوئی نیا ٹیکس شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی موجودہ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ترقیاتی بجٹ کے لیے 842 ارب روپے اور ریونیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے سے بڑھا کر 37 ہزار روپے تجویز کی گئی ہے۔

پنجاب بجٹ 2024-25 (Punjab Budget 2024-25) میں تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ تعلیم کے لیے 669 ارب 74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ لائیو اسٹاک کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ وزیر خزانہ نے طلبہ کے لیے 10 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سالانہ بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کیا اور بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے اراکین اجلاس میں غیر حاضر رہے۔ صحافیوں نے ہتک عزت قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بجٹ دستاویزات پر دستخط کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔ پنجاب کابینہ نے بجٹ کی منظوری دے دی ہے، جس میں 842 ارب روپے کا ریکارڈ ترقیاتی بجٹ شامل ہے۔

کابینہ نے کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی ہے اور مختلف منصوبوں کے لیے خطیر رقم مختص کی ہے، جس میں لیپ ٹاپ اسکیم، سوشل پروٹیکشن، زرعی آلات، کسان کارڈ، اور دیگر ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔