تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی جماعت کے مطالبات پر حکومت کے رویے اور صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پارٹی کے تین جائز مطالبات کا جواب 12 افراد کی جانیں لینے کی صورت میں دیا گیا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عوام پر گولی کیوں چلائی گئی؟ یہ سوال قوم کے ہر فرد کو جھنجھوڑ رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اپنے حقوق کے لیے نکلنے والے افراد پر گولی چلا کر انصاف کے اصولوں کی دھجیاں بکھیری گئیں۔
انہوں نے پولیس اور رینجرز کو شہداء کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے ان کے لیے بھی دکھ کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو دونوں طرف کے شہداء کے حوالے سے انصاف کرے۔
علی محمد خان نے واضح کیا کہ پارٹی کے بانی نے رہائی کے بعد کسی بھی قسم کے انتقام سے گریز کرنے کا عہد کیا ہے، جبکہ احتجاج میں غیر ملکی عناصر کی شرکت کے الزامات کا جواب دینا حکومت اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔