روس(Russia) نے یوکرین (Ukraine) کے خلاف جنگ میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے پہلی بار بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) کا استعمال کیا۔ روسی حکام کے مطابق، استراخان کے علاقے سے یہ میزائل یوکرین کے شہر ڈینیپرو کے قریب نشانے پر داغا گیا۔ یہ ہتھیار تقریباً 6 دہائیوں کی تیاری کے بعد جنگی میدان میں پہلی بار استعمال ہوا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، روس نے جدید “ملٹی پل انڈیپینڈنٹ ٹارگیٹ ایبل ری انٹری وہیکل” (MIRV) ٹیکنالوجی بھی پہلی بار استعمال کی، جس نے میزائل کی تباہ کاری کو کئی گنا بڑھا دیا۔ یہ میزائل جوہری، کیمیائی اور حیاتیاتی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم اس مرتبہ روایتی وار ہیڈ استعمال کیا گیا۔
روس کے اس اقدام سے قبل، یوکرین (Ukraine) نے امریکی ساختہ لانگ رینج میزائل کا استعمال کرتے ہوئے روسی علاقوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکہ کو سخت وارننگ دیتے ہوئے اپنے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی پالیسی میں ترمیم کا اشارہ دیا تھا۔
نظرثانی شدہ پالیسی، جسے “دی بیسک آف اسٹیٹ پالیسی ان دی فیلڈ آف نیوکلیئر ڈیٹرنس” کہا جاتا ہے، میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر روس یا اس کے اتحادیوں کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو روایتی ہتھیاروں سے شدید خطرہ لاحق ہوا تو جوہری حملے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔