پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں حالیہ دنوں میں اہم تبدیلیاں آئی ہیں، اور ڈھاکا یونیورسٹی (Dhaka University) نے پاکستانی طلبا پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبے میں تعاون کے نئے امکانات پیدا کرے گا۔
پرو وائس چانسلر (ایڈمن) پروفیسر صائمہ حق نے اس بات کی تصدیق کی کہ اب پاکستانی طلبا کو ڈھاکا یونیورسٹی (Dhaka University) میں داخلے کے لیے کھلے دروازے ملیں گے، جس سے دونوں ممالک کے تعلیمی شعبے میں نئے دروازے کھلیں گے۔
پاکستان نے بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری کے تحت اس جذبہ خیرسگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے 100 طلبا کے لیے مکمل اسکالرشپ کی منظوری دی ہے۔ یہ اسکالرشپ پاکستان کی مختلف یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے بنگلہ دیشی طلبا کو فراہم کی جائے گی۔ ان طلبا کو پاکستان میں تعلیمی اور تحقیقی میدان میں اہم تجربات حاصل ہوں گے، جو ان کے مستقبل کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے۔
پاکستانی ہائی کمیشن ڈھاکا اس تمام عمل میں مرکزی کردار ادا کرے گا اور اسکالرشپ پروگرام کی کامیاب عمل درآمد کو یقینی بنائے گا۔ پاکستانی یونیورسٹیز اپنے پورٹل پر طلبا کی خود سلیکشن کریں گی، اور اس عمل میں تمام تر شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس اقدام کا مقصد صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات کو مضبوط کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان ثقافتی اور سماجی روابط بھی بڑھائے گا۔ دونوں ممالک کے طلبا کو ایک دوسرے کے تعلیمی نظام اور ثقافت کو سمجھنے کا موقع ملے گا، جس سے ایک دوسرے کے بارے میں بہتر تصور اور تعاون کے نئے راستے کھلیں گے۔
اس وقت، تعلیم کے شعبے میں یہ تعاون دونوں ممالک کے لیے خوش آئند ثابت ہو گا، اور یہ اقدام دونوں ممالک کی حکومتی پالیسیوں کے تحت آنے والے برسوں میں تعلیمی شعبے میں مزید ترقی کی راہیں ہموار کرے گا۔