ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کی جانب سے یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان کا انعقاد

ٹک ٹاک نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اشتراک سے اسلام آباد میں جمعرات کے روز یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان (Youth Safety Summit Pakistan) کا انعقاد کیا۔ اس سمٹ کا مقصد آن لائن تحفظ کے بارے میں آگاہی بڑھانا، ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینا، اور پاکستانی نوجوانوں کو آن لائن تحفظ فراہم کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔

یہ سمٹ نوجوانوں اور کم عمر افراد کی حفاظت پر کام کرنے والے متعلقہ شراکت داروں کو ایک اہم پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا ذریعہ تھی، جس میں حکومتی نمائندے، قانون نافذ کرنے والے ادارے، اساتذہ، والدین اور بچے، بچوں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری ادارے اور صنعت کے ماہرین شامل تھے۔

اس سمٹ میں کئی معلوماتی سیشنز منعقد ہوئے۔ ایک سیشن میں ‘ڈیجیٹل حفاظت’ کے اقدام پر روشنی ڈالی گئی تھی، جو ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کے درمیان ایک مشترکہ کاوش ہے تاکہ پاکستانی نوجوانوں میں آن لائن تحفظ اور ڈیجیٹل شعور کو فروغ دیا جا سکے۔ پی ٹی اے نے اپنی موجودہ کاوشوں پر ایک پریزنٹیشن بھی دی، جس میں بچوں کی آن لائن حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا گیا، خاص طور پر ایسے اقدامات جن کا مقصد نوجوان صارفین کے لیے ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کی تشکیل ہے۔

ایک اور سیشن میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ٹک ٹاک کے عزم کو اجاگر کیا گیا اور ساتھ ہی پلیٹ فارم کی جانب سے نوجوان صارفین کے تحفظ کے لیے پیش کیے گئے سیفٹی فیچرز پر بھی توجہ دی گئی ۔ ان فیچرز میں فیملی پیرنگ،سیفٹی فیچر، کمیونٹی گائیڈلائنز، اور یوتھ سیفٹی پورٹل شامل تھے۔ یہ تمام ٹولز والدین، اساتذہ، اور خود نوجوان صارفین کو ایک محفوظ آن لائن ماحول کی تشکیل میں بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

‘بچوں کی آن لائن حفاظت میں بہتری ‘کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد بھی ہوا، جس میں ٹک ٹاک کی نوجوان صارفین کے لیے محفوظ ماحول بنانے کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ اس پینل میں پی ٹی اے، سی ای آر ٹی، یونیسف پاکستان، اور ساحل کے نمائندوں نے بطور ماہرین شرکت کی اور بچوں کے تحفظ پر مختلف زاویوں سے روشنی ڈالی۔ اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا اور معزز شخصیات نے حاضرین سے خطاب کیا۔

سمٹ (Youth Safety Summit Pakistan) پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی اے کے چیئرمین، میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے ایک محفوظ آن لائن ماحول کے قیام کے لیے اتھارٹی کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا: ”یہ سمٹ پاکستان میں نوجوانوں کے لیے محفوظ اور جامع ڈیجیٹل ماحول کو یقینی بنانے کے ہمارے مشن میں ایک اہم قدم کی حیثیت رکھتی ہے۔ پی ٹی اے بچوں کے آن لائن تحفظ کو یقینی بنانے اور ڈیجیٹل طور پر ذمہ دار معاشرے کو فروغ دینے کے لیے جدید اقدامات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔“

ٹک ٹاک میں مشرق وسطیٰ، تُرکیہ، افریقہ، پاکستان اور جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر برائے گورنمنٹ ریلیشنز اور پبلک پالیسی، امیر گلین نے کہا: ”ٹک ٹاک میں ہم اپنے صارفین، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے آن لائن تحفظ اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ سمٹ پاکستان میں ایک محفوظ آن لائن ماحول کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ہم ڈیجیٹل لٹریسی اور آن لائن تحفظ کے فروغ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لیے پی ٹی اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔ “

سمٹ کے اختتام پر #DigitalHifazat مقابلے کے کامیاب شرکاء کا اعلان کیا گیا۔#DigitalHifazatمقابلے کوٹک ٹاک اورپی ٹی اے کے مشترکہ اقدام کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور اس کا مقصد پاکستانی نوجوانوں میں ڈیجیٹل تحفظ کے حوالے سے آگاہی کو فروغ دینا تھا۔ اس مقابلے میں کری ایٹرز کو چھ اہم شعبوں پر مختصر ویڈیوز بنانے کی دعوت دی گئی تھی: جن میں سوشل میڈیا کا ذمہ دارانہ استعمال، آن لائن ہراسانی کا خاتمہ، آن لائن دھوکہ دہی کی روک تھام، نوجوانوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانا، ٹک ٹاک کے حفاظتی ٹولز کو سمجھنا اور غلط معلومات کا تدارک شامل تھے۔

مقابلے میں 11,000 درخواستیں موصول ہوئیں تھیں جن سے میں 3 کو انعامات دیے گئے۔ ان ویڈیوز کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں میں ڈیجیٹل تحفظ سے آگاہی کے فروغ میں غیر معمولی تخلیقی صلاحیتوں کی نشاندہی ہوئی۔ مقابلے کے فاتح بلال شہزاد قرار پائے، جبکہ چوہدری دانش اور محمد عثمان کیانی بالترتیب پہلے اوردوسرے رنر اپ رہے۔

یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان (Youth Safety Summit Pakistan) کی کامیابی کے تسلسل میں، ٹک ٹاک اور پی ٹی اے نے اپنے پبلک پالیسی پروگرام کے دائرہ کار کو بڑھانے کا اعلان کیا، جو “ڈیجیٹل حفاظت” پر مرکوز ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کے درمیان تعاون مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں ڈیجیٹل خواندگی اور تحفظ کو فروغ دیا جا سکے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔