آج ملک بھر میں عظیم مفکرِ پاکستان، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 147واں یومِ پیدائش عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ علامہ اقبال ( Allama Iqbal ) 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور ان کی فکر، شاعری اور سیاست نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری مسلم دنیا پر گہرا اثر ڈالا۔
اس موقع پر لاہور میں علامہ اقبال ( Allama Iqbal ) کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں کمانڈر سینٹرل پنجاب، ریئر ایڈمرل اظہر محمود نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ تقریب میں پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے اعزازی گارڈ کے فرائض انجام دیے، جبکہ پاکستان رینجرز پنجاب کا دستہ مزار پر اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوا۔
علامہ اقبال کی شاعری نے مسلمانوں میں نیا جذبہ پیدا کیا اور ان کی قیادت میں پاکستان کے نظریے کی بنیاد رکھی۔ ان کی مشہور تخلیقات میں “بانگِ درا”، “زبوِرِ عجم”، “بالِ جبریل”، “ضربِ کلیم” اور “جاوید نامہ” شامل ہیں۔ علامہ اقبال کو ہمیشہ نوجوانوں کے لیے ایک رہنما سمجھا گیا، اور ان کا پیغام تھا کہ نوجوانوں کو اپنی توانائی کا صحیح استعمال کرنا چاہیے، وہ خود کو شاہین یا عقاب سمجھتے تھے۔
علامہ اقبال کی زندگی کا ایک اور اہم پہلو ان کی سادگی اور صحت کے بارے میں گہری فکر تھی۔ وہ ہمیشہ سادہ طرز زندگی گزارنے کے قائل تھے اور نوجوانوں کو جسمانی و روحانی صحت کی اہمیت پر زور دیتے تھے۔ مسواک کا استعمال اور دیسی طرزِ زندگی ان کی شخصیت کا نمایاں جزو تھا۔ انہوں نے کبھی بھی مصنوعی عیش و عشرت کو اہمیت نہ دی، اور کھانے میں بھی سادگی کو ترجیح دی۔ ان کا معمول تھا کہ وہ روزانہ صرف ایک یا دو وقت کھانا کھاتے، اور اکثر رات کو دودھ پی کر گزارا کرتے۔
علامہ اقبال کا نظریہ زندگی ان کے الفاظ میں تھا: “زندگی کو باقاعدہ اور سادہ بنانا چاہیے، کیونکہ یہ ہی حقیقت میں سکون کی کنجی ہے۔”
بین الاقوامی سطح پر بھی علامہ اقبال کی خدمات کو تسلیم کیا گیا۔ نیو یارک کے علاقے “رچمنڈ ہل” میں ایک سڑک کا نام ان کے اعزاز میں “علامہ اقبال ایونیو” رکھا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ نیو یارک سٹی کونسل کی اسپیکر ایڈرین ایڈمز نے اس موقع پر کہا کہ علامہ اقبال کا فلسفہ اور وژن پاکستان کی آزادی کا باعث بنے، اور ان کی وراثت آج بھی دنیا بھر میں زندہ ہے۔
یومِ اقبال کے اس دن، ہم اپنے عظیم مفکر اور رہنما کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے پیغام کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کی تعلیمات اور فلسفہ آئندہ نسلوں تک پہنچ سکے۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔