پاکستان تحریک انصاف کے قائد سے اڈیالہ جیل میں وکلاء کی ملاقات (Lawyers meeting ) مکمل ہو چکی ہے جبکہ بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کی ملاقات اب بھی جاری ہے۔ اس سے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ قائد پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کی بجائے ان کے وکلاء کی جیل میں ملاقات کرائی جائے گی۔
پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 3 وکلاء کو آج دوپہر 3 بجے جیل میں ملاقات کا موقع دیا گیا تھا۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں، شعیب شاہین اور سلمان اکرم راجہ کو قائد پی ٹی آئی سے ملنے کے لیے بلایا گیا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ قائد پی ٹی آئی کو توہین عدالت کیس میں عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ وہ اپنے وکلاء کے ساتھ ملاقات کر سکیں۔ عدالت نے حکومتی نوٹیفکیشن کے باوجود ملاقات نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ایک نوٹیفکیشن انصاف کی فراہمی کے عمل کو روک سکتا ہے؟ اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جس پر عدالت نے یہ دلیل مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ فوری طور پر وکلاء کی ملاقات (Lawyers meeting )کرائی جائے۔