جسٹس یحییٰ آفریدی (Justice Yahya Afridi) کو خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے نیا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف ذرائع نے کیا ہے، جن کے مطابق کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی نامزدگی پر اتفاق کیا ہے۔
تحریک انصاف نے اس اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا، جس پر اسپیکر ایاز صادق اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے پارٹی کے ارکان کو منانے کی کوشش کی، مگر بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ وہ اور ان کے ساتھی اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے۔ اس سے پہلے پی ٹی آئی کے دیگر رہنما جیسے بیرسٹر علی ظفر اور سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا بھی اجلاس میں موجود نہیں تھے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی کے ارکان کو منانے کے لیے چار حکومتی اراکین کو ذمہ داری سونپی تھی، جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئینی طور پر کمیٹی پی ٹی آئی ارکان کے بغیر بھی فیصلہ کر سکتی ہے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں جاری ہے، جہاں سنی اتحاد کونسل کے تین اراکین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ اجلاس میں دیگر اراکین میں راجہ پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ، اور خواجہ آصف شامل ہیں۔
یہ اجلاس دوپہر کو شروع ہوا تھا، مگر کچھ ہی دیر بعد اسے ساڑھے 8 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کو چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکریٹری قانون کی جانب سے بھیجے گئے تین ججز کے نام پیش کیے گئے تھے، جن میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، اور جسٹس یحییٰ آفریدی (Justice Yahya Afridi)شامل ہیں۔