افغان سرزمین کے دہشت گردی کے لئے استعمال کو روکنے کی ضرورت ہے:وزیرِ اعظم شہباز شریف-

وزیرِ اعظم شہباز شریف (PM Shahbaz Sharif) نے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کا انعقاد ہمارے لیے اعزاز ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں شروع ہو چکا ہے، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف (PM Shahbaz Sharif) کر رہے ہیں۔ اس اجلاس میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ، بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر، اور کئی دیگر عالمی رہنما شامل ہیں۔

اجلاس کا پس منظر
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے آغاز پر عالمی رہنماؤں کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور انہیں پاکستان میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس 40 فیصد عالمی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے اور علاقائی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

اہم نکات
تعاون کی ضرورت: وزیراعظم نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے معاشی ترقی اور استحکام کی ضرورت ہے۔
اجتماعی دانش: انہوں نے زور دیا کہ رکن ممالک کو اجتماعی دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا، خصوصاً سیاحت اور گرین ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں۔
افغانستان کی صورتحال: شہباز شریف نے افغانستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری سے انسانی بنیادوں پر امداد کی ضرورت پر زور دیا، ساتھ ہی افغان سرزمین کے دہشت گردی کے لئے استعمال کو روکنے کی ضرورت پر بھی بات کی۔
ماحولیاتی چیلنجز: انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
عالمی رہنماؤں کی شرکت
اجلاس میں چین، روس، قازقستان، منگولیا، ترکمانستان، اور بیلاروس کے وزرائے اعظم بھی شامل ہیں، جنہوں نے اس اجلاس کے موقع پر ایک گروپ فوٹو بھی بنوایا۔

وزیرِ اعظم کا مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ
اجلاس سے قبل، وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا، جہاں مختلف ممالک کے رہنماؤں کے درمیان مصافحے اور دوستانہ بات چیت ہوئی۔

اختتام
شہباز شریف نے کہا کہ ایس سی او کا یہ اجلاس خطے کی ترقی اور استحکام کے لیے اہم ہے، اور انہوں نے تمام رہنماؤں سے کہا کہ وہ اس موقع کو ضائع نہ ہونے دیں۔

اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی وثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں خطے کے عوام کے لیے دوررس اثرات مرتب ہونے کی امید ہے۔

یہ اجلاس نہ صرف خطے کے لئے بلکہ عالمی سطح پر بھی اہم ہے، جہاں مختلف ممالک کے درمیان روابط کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔