امریکا نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کینیڈا کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر (Hardeep Singh Nijjar) کے قتل کے بارے میں الزامات کو سنجیدگی سے لے۔ یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب کینیڈا نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ نجر کے قتل میں ملوث ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر، جو سکھ علیحدگی پسند تحریک کے ایک اہم رہنما تھے، کا قتل 18 ستمبر 2023 کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا کے علاقے میں ہوا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعے کے بعد کہا کہ ان کی حکومت کو خفیہ معلومات ملی ہیں، جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ بھارتی حکومت نے نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا امکان ہے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران، محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بھارت کے خلاف لگائے گئے الزامات کو انتہائی سنجیدہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ہر ملک کے خود مختار حق کا احترام کرتا ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اتحاد اور انجمنیں بنائے، لیکن انہیں بین الاقوامی قانون اور خودمختاری کے اصولوں کا بھی احترام کرنا چاہیے۔
اس کے علاوہ، ملر نے پاکستان کی طرف سے بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں دی گئی درخواست کا بھی ذکر کیا۔ پاکستان نے 11 اکتوبر کو یو این ایس سی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان واقعات کی مکمل تحقیقات کرے، جو کہ ایک خطرناک صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ہردیپ سنگھ نجر (Hardeep Singh Nijjar) کے قتل کے معاملے میں، امریکا کی جانب سے بھارت پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ ان الزامات کا سنجیدگی سے جواب دے۔ ملر نے کہا کہ بھارت نے متبادل راستہ اختیار کیا ہے اور ان الزامات کو سنجیدگی سے نہیں لیا، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے-