پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس (SCO meeting in Pakistan) کے لیے غیرملکی وفود کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق بھارت کا 4 رکنی سرکاری وفد اور روس کا 76 رکنی وفد اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، شنگھائی تعاون تنظیم کے 7 نمائندے، چین کا 15 رکنی وفد، کرغزستان کا 4 رکنی وفد، اور ایران کا 2 رکنی وفد بھی پاکستان کی فضاؤں میں اتر چکے ہیں۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز جناح کنونشن سینٹر کا دورہ کیا اور اجلاس کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس کی اہمیت اور سیکیورٹی انتظامات
ایس سی او کے اس اجلاس میں چین، بھارت، روس، ایران اور کرغزستان کے وفود کی شرکت متوقع ہے۔ چینی وزیراعظم لی چیانگ 14 سے 17 اکتوبر تک پاکستان میں موجود رہیں گے، جبکہ ایرانی اول نائب صدر ڈاکٹر محمد رضا عارف کی آمد بھی 15 اکتوبر کو متوقع ہے۔
اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ چینی وزیراعظم علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بات چیت کے لیے پاکستانی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
مقامی انتظامات
سربراہی اجلاس کے سلسلے میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے، اور دارالحکومت کی اہم سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔ ریڈ زون کو خاص طور پر سجا دیا گیا ہے، جہاں خوش آمدید کے بینر اور عالمی رہنماؤں کی تصاویر آویزاں ہیں۔
میٹرو بس سروس 17 اکتوبر تک بند رہے گی، اور راولپنڈی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت اس بین الاقوامی تقریب کے لیے تیار ہے۔
ایس سی او سربراہی اجلاس (SCO meeting in Pakistan) 15 اور 16 نومبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس میں متعدد ممالک کے وزرائے اعظم اور دیگر اعلیٰ رہنما شرکت کریں گے، جس کی وجہ سے یہ اجلاس خطے کے لیے اہمیت رکھتا ہے
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔