پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ان کے جوڈیشل ریمانڈ کے دوران ڈسٹرکٹ جیل جہلم منتقل (Aleema, Uzma Khan sent to District Jail Jhelum) کر دیا گیا ہے۔ یہ قدم عدالت کے حکم پر اٹھایا گیا، جب ان کا پولیس ریمانڈ مکمل ہو گیا اور انہیں مزید تفتیش کے لیے جوڈیشل حراست میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
جیل ذرائع کے مطابق، علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت 558 دیگر سیاسی کارکنان بھی ڈی چوک اسلام آباد سے گرفتار کیے گئے تھے۔ ان میں 9 خواتین شامل ہیں، جو کہ پی ٹی آئی کے احتجاج اور حکومت مخالف مظاہروں میں شریک تھیں۔
گرفتاریوں کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ڈی چوک میں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں مظاہرین کو ، جس میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے مختلف جیلوں, خاص طور پر ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں منتقل (Aleema, Uzma Khan sent to District Jail Jhelum) کیا گیا۔ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا تعلق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں میں سے ہے، جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری خاصی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنان پر مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں حکومتی اداروں کے خلاف بغاوت، املاک کو نقصان پہنچانا، اور ریاستی قانون کی خلاف ورزی شامل ہیں۔