وفاقی حکومت نے 15 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) (15th October PTI Protest) کے احتجاج کو روکنے کے لیے طاقت کے بھرپور استعمال کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو تمام سہولتیں عدلیہ فراہم کر رہی ہے، اور عدلیہ کا تعاون انہیں مسلسل مل رہا ہے، لیکن یہ بات نظر انداز کی جا رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملک کی سالمیت کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے مطالبہ کیا کہ عدلیہ 15 اکتوبر کو ہونے والے احتجاج کی کال پر فوری نوٹس لے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے مزید کہا کہ صوبائی اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا اور ان کو وفاق کے خلاف استعمال کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ یہ عناصر اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں دہشتگردوں کو بسایا اور ان کی جماعت کے کسی بھی رہنما نے دہشتگردی کی مذمت نہیں کی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کی تباہی کے ذمے دار ہیں، اور ہر اہم موقع پر صرف ان کی رہائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ شخصیات عارضی ہوتی ہیں، جبکہ قومیں ہمیشہ قائم رہتی ہیں۔ ان کے نزدیک بانی پی ٹی آئی کے حامی ایک ایسے پاکستان کا تصور کرتے ہیں جس میں وہ حکمران نہ ہوں تو وہ پاکستان کو قبول ہی نہیں کرتے۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے لوگ مسلسل جماعتیں تبدیل کرتے رہتے ہیں، اور جب وہ خود حکومت میں تھے تو انہوں نے کسی کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو ان کی اہلیہ سے بات کرنے کا حق تک نہیں دیا گیا تھا جب وہ قید میں تھے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا 2014 کا دھرنا سازش کا آغاز تھا جس کے بعد 9 مئی کے واقعات پیش آئے، اور اب پی ٹی آئی دوبارہ اسی نوعیت کا حملہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کی ترقی نہیں چاہتے اور عدالتوں کو سانس لینے پر سو موٹو نوٹس لینے پر مجبور کرتے رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 15 اکتوبر کی احتجاجی کال (15th October PTI Protest) ملک کی سالمیت کے خلاف ہے اور ریاست اس احتجاج کو روکنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ نے اب تک اس احتجاج کی کال کا نوٹس نہیں لیا اور اگر نوٹس نہ لیا گیا تو تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھی پی ٹی آئی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے اور وہ ایک دہشتگرد جماعت کی طرح کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے بھارتی وزیر خارجہ کو اپنے احتجاج میں مدعو کیا اور ان کا ایجنڈا صرف فساد پھیلانا ہے۔
نائب صدر پیپلزپارٹی شیری رحمان نے پی ٹی آئی کی احتجاجی کال پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ تحریک انصاف جتھوں اور انتشار کی سیاست سے ملکی مفادات پر حملہ کر رہی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی عالمی دنیا کو منفی پیغام دے رہی ہے اور ان کا مقصد ملکی مفادات کو نقصان پہنچانا ہے۔