وزیر اعظم شہباز شریف کے سامنے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد نے اپنے مطالبات پیش کیے۔
ذرائع کے مطابق، اس ملاقات میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، امین الحق، اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری موجود تھے جبکہ حکومت کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، اور وفاقی وزیر قانون بھی شریک تھے۔
ملاقات کے دوران حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جس کے نتیجے میں مزید بات چیت پر اتفاق کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے وفد نے آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے ملک بھر کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے (delegation of powers to local government) کا مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم وفد نے یہ بھی کہا کہ بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے (delegation of powers to local government) کے حوالے سے ان کے مسودے کو آئینی ترمیم کا حصہ بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق، ایم کیو ایم نے آرٹیکل 140 اے کی ترمیم کے بارے میں اپنا مسودہ وزیراعظم کو پیش کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس معاملے پر اسحاق ڈار، اسپیکر ایاز صادق، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، اور سعد رفیق کو مشاورت کی ذمہ داری سونپی ہے۔
مزید یہ کہ حکومتی وفد کل کراچی پہنچ کر ایم کیو ایم کی قیادت سے ملاقات کرے گا، جہاں ن لیگ کا وفد، جس کی سربراہی نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار کریں گے، ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد جائے گا۔ اس ملاقات میں بلدیاتی اداروں سے متعلق مسودے پر گفتگو کی جائے گی، اور ن لیگی وفد کل حکومتی اتحاد کی جماعت کی قیادت کو اعتماد میں لے گا-