حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو فوری طور پر ضبط کرے (Seizure of Smuggled Vehicles) ۔ اس نئے فیصلے کے تحت ایف بی آر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اسمگلنگ میں ملوث گاڑیوں کو جرمانہ ادا کر کے چھوڑنے کا آپشن ختم کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے حکام کے مطابق، وزیر اعظم شہباز شریف نے انسداد اسمگلنگ کے لیے تمام سرکاری اداروں کو سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ملک کی معیشت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
حکام نے بتایا کہ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں Seizure of Smuggled Vehicles) کی ضبطگی کے لیے ایس آر او میں ترمیم کی گئی ہے۔ ماضی میں، ان گاڑیوں کو جرمانہ ادا کر کے آزاد کیا جا سکتا تھا، لیکن اب اس طریقہ کار کو ختم کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم حکومت کے انسداد اسمگلنگ کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے، کیونکہ اسمگلنگ کی سرگرمیاں ملکی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گئی ہیں۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد اسمگلنگ کے راستوں کو بند کرنا اور قانونی کاروبار کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حکومت اسمگلنگ کی وجوہات کی نشاندہی کرنے کے لیے مختلف تحقیقاتی اقدامات بھی کر رہی ہے تاکہ اس مسئلے کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔
یہ حالیہ ترمیم ملکی معیشت کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے، جو کہ حکومتی عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ قانونی کاروبار کو بڑھانے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مستقل طور پر کام کر رہی ہے۔ اس اقدام کے تحت، ایف بی آر کی نگرانی میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اسمگلنگ کے خلاف موثر کاروائی کی جا سکے۔