وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی نے انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹرز (Independent System and Market Operators) پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ اس نئے نظام کے تحت بجلی صارفین کو حکومت کے علاوہ پرائیویٹ آپریٹرز سے بھی بجلی خریدنے کی سہولت ملے گی۔
شفاف مسابقتی مارکیٹ کا قیام
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، آئی ایس ایم او بجلی کی مارکیٹ کو ملٹی پلیئر انڈیپینڈنٹ مارکیٹ میں تبدیل کرنے کا عزم رکھتا ہے، جس سے ایک شفاف اور مسابقتی مارکیٹ کی بنیاد پڑے گی۔
بجلی کے گردشی قرضوں کا خاتمہ
کابینہ کمیٹی کو بجلی کے شعبے کے گردشی قرضوں پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بجلی چوری کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت دی اور چوری میں ملوث کمپنیوں کے ملازمین کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔
صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی کی امید
یہ فیصلہ بجلی کے نرخوں میں کمی کا باعث بنے گا، اور حکومت کے بجلی کے واحد خریدار کے کردار کو بتدریج ختم کرے گا۔ آئی ایس ایم او پالیسی کی وفاقی کابینہ سے توثیق کے بعد، اس کے تحت بجلی کے شعبے میں مزید اصلاحات کی جائیں گی۔
طویل مدتی منصوبہ بندی کا آغاز
انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹرز (Independent System and Market Operators) کے قیام سے صارفین کو تقسیم کار کمپنیوں اور دیگر سپلائرز سے بجلی خریدنے کی سہولت ملے گی۔ یہ ادارہ کم سے کم لاگت کی بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے نظام کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی میں مدد دے گا، جس سے بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے اور نرخوں میں کمی کا امکان بڑھ جائے گا۔
ماہرین کی شمولیت
آئی ایس ایم او کے بورڈ میں بجلی کے شعبے کے ماہرین کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ مارکیٹ کی تشکیل میں مؤثر رہنمائی فراہم کی جا سکے۔