حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آئینی ترامیم کے حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں، جنہیں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) (Shanghai Cooperation Organisation)کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کے قیام پر حکومت اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مابین اتفاق رائے پیدا ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کی پیش کردہ تجاویز پر رضا مندی ظاہر کی ہے، اور ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات کے دوران آئینی ترمیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان آئینی ترمیم کا اپنا مسودہ دو سے تین دن میں حکومتی ٹیم کو فراہم کریں گے، بعد میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قانونی ٹیم بھی اپنا مسودہ جے یو آئی ف کے ساتھ شیئر کرے گی۔
ذرائع کے مطابق مولانا نے آئینی عدالت کے قیام پر مشروط طور پر رضامندی ظاہر کی ہے، جبکہ ججز کی تقرری کے طریقہ کار اور دیگر امور پر ترامیم بعد میں پیش کی جائیں گی۔
پہلے مرحلے میں آئینی عدالت کے قیام اور اس کے ججز کی تقرری اور اختیارات سے متعلق ترمیم لائی جائے گی، اور یہ ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم (Shanghai Cooperation Organisation) کے اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے ایک اجلاس میں شرکت کی تھی۔ حکومتی اتحاد نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے بل پر راضی کرنے میں ناکامی کے بعد بل کو 10 سے 12 دن کے لیے مؤخر کر دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں 10 سے 12 دن بعد پیش کیا جائے گا، اور حکومتی ذرائع کے مطابق یہ بل پی ٹی آئی کے اراکین کے بغیر پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔