خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف (Baristar Muhammad Ali Saif) نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور ڈی چوک ضرور پہنچیں گے اور وہاں محسن نقوی کو چائے پیش کریں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ان کا احتجاج پرامن ہوگا اور یہ صرف بانی پی ٹی آئی کی کال پر ختم ہوگا۔ انہوں نے وزیر داخلہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “ہم اسلحہ کیوں لائیں گے؟”
بیرسٹر محمد علی سیف (Baristar Muhammad Ali Saif) نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ان کا حق ہے، اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی ذمہ داری دوسری طرف ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ فوج کے ساتھ تصادم نہیں چاہتے اور ان کی عزت کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ڈی چوک میں احتجاج کرنا ان کا قانونی حق ہے، اور یہ بات بھی کہی کہ فوج تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے کے لیے نہیں بلکہ ایس سی او کی سیکیورٹی کے لیے موجود ہوگی۔
بیرسٹر سیف نے کہا جمہوریت میں احتجاج کا حق سب کو ہے۔ محسن نقوی غلط بات کر رہے ہیں، ہمیں ملک کی پرواہ ہے، آرٹیکل 17 اور 15 موجود ہے تو ہمیں احتجاج کی آزادی ہے۔
بیرسٹر سیف نے ن لیگ پر الزام عائد کیا کہ ان کے مسلح کارکنان پرامن احتجاج میں مداخلت کر رہے ہیں، اور کہا کہ “ن لیگ خوفزدہ کیوں ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے اقدامات عوامی آزادیوں کو دبانے کی کوشش ہیں، اور انہوں نے عوام کو پرامن احتجاج کا حق دینے کی اپیل کی۔
خواتین کارکنان کی گرفتاریوں پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے ان کو احمقانہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ یہ سیاسی ظلم ہے۔