اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متوقع احتجاج (PTI Protests) کے پیش نظر شہر کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ داخلی اور خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کی گئی ہے۔ پولیس نے مظاہرین، بشمول خواتین، کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جبکہ برہان انٹرچینج پر شیلنگ کا عمل جاری ہے۔
پی ٹی آئی قافلوں کی ڈی چوک کی جانب پیش قدمی: کنٹینرز ہٹائے جا رہے ہیں، برہان انٹرچینج پر مظاہرین کے خلاف شیلنگ کی گئی.
علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے ڈی چوک کی جانب روانہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں ہونے والے احتجاج کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے، جو راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو عبور کرنے کی کوشش کریں گے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آج صبح 11 بجے پشاور سے روانہ ہونا تھا اور 12 بجے صوابی میں کارکنوں سے خطاب کرنا تھا ۔
کابینہ کے اراکین، پارٹی قیادت اور اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں کے قافلوں کی نگرانی کریں گے۔ اس منصوبے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام کارکن محفوظ طریقے سے احتجاج میں شریک ہو سکیں۔ہر رکن قومی اسمبلی کو احتجاج کے لیے 500 کارکن لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ یہ تعداد احتجاج کی قوت کو بڑھانے کے لیے اہم ہے، تاکہ ایک مضبوط پیغام دیا جا سکے۔
پی ٹی آئی کا قافلہ چھچھ پہنچا گیا.
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ پنجاب کے اٹک کے علاقے چھچھ تک پہنچ گیا ہے۔ یہاں کنٹینرز کو کرینوں کے ذریعے ہٹایا گیا ہے، جبکہ کارکنان وزیراعلیٰ کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی خواتین کا ڈی چوک کی طرف سفر
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج (PTI Protests) کی خبر ملنے کے بعد، پارٹی کی خواتین نے بھی ڈی چوک کا رخ کر لیا۔ وہ اپنے ہاتھوں میں پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھیں.
ناکہ بندی کی شدت: اسلام آباد کی سڑکیں بند
شاہراہوں کی بندش کے نئے ریکارڈ
پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب اسلام آباد کی سڑکوں کی بندش کے نئے ریکارڈ قائم ہو گئے ہیں۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے۔
سرکاری کارروائی: دفعہ 144 کا نفاذ
اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث مظاہرین اور پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ راولپنڈی اور اٹک کے داخلی راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں، اور پنجاب کے کئی شہروں میں رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج (PTI Protests) کے پیش نظر، وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لئے فوج اور رینجرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے، دو روز کے لئے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ میٹرو سروس بھی بند رہے گی، جس سے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خیبر میں انٹرنیٹ سروس معطل
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے باڑہ میں انٹرنیٹ سروس غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دی گئی ہے، جس سے کاروباری حضرات اور طلبا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔