آکسفورڈ یونیورسٹی (Oxford University) کے تقریباً 200 سابق طلباء، موجودہ طلباء، اور عملے کے اراکین نے یونیورسٹی کی چانسلر سلیکشن کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو اس ماہ کے آخر میں ہونے والے چانسلر انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔
’جیو نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، یہ درخواست ایک پٹیشن کی صورت میں پیش کی گئی ہے جس کی قیادت بانیٔ پی ٹی آئی کے بین الاقوامی امور کے مشیر، زلفی بخاری نے کی۔ اس پٹیشن پر 176 افراد نے دستخط کیے ہیں جن میں یونیورسٹی کے سابق اور موجودہ طلباء کے ساتھ ساتھ عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی (Oxford University) کے ایک ممتاز سابق طالب علم ہیں اور ان کی خدمات اور کارنامے آکسفورڈ کی اقدار کے عین مطابق ہیں۔ ان کی قیادت اور انسانیت کی خدمت نے یونیورسٹی کے طلباء کو متاثر کیا ہے۔
پٹیشن میں بانیٔ پی ٹی آئی کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ وہ دنیا کے سب سے کامیاب کرکٹرز میں شامل ہیں، انہوں نے 1992 کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا، شوکت خانم کینسر اسپتال بنایا، نمل یونیورسٹی قائم کی، اور 9 سال تک بریڈفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر رہے۔
زلفی بخاری نے اپنے بیان میں اس پٹیشن کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی حمایت میں 200 افراد کا کھڑا ہونا ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ بانیٔ پی ٹی آئی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے۔
اس دوران، مسلم لیگ ن کے چیئرمین یوتھ کوآرڈینیشن خرم بٹ نے ایک پٹیشن جمع کرائی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو چانسلر کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی جائے۔