پاکستان کی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنے عہدے سے مستعفی (Babar Azam Resigns as Captain) ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ فیصلہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر اپنے پرستاروں کے ساتھ شیئر کیا، جس میں کہا کہ یہ ان کے لیے ایک اعزاز کی بات تھی کہ وہ ٹیم کی قیادت کر رہے تھے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے کھیل پر توجہ دیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کپتانی ان کے لیے ایک فائدہ مند تجربہ رہا ہے، مگر اس نے ان پر کام کا بوجھ بڑھا دیا تھا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ “میں اپنی کارکردگی کو ترجیح دینا چاہتا ہوں، اپنی بلے بازی سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں اور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنا چاہتا ہوں، جس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔”
بابر اعظم نے مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ پاکستانی ٹیم کے لیے ایک کھلاڑی کے طور پر اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ کپتان بابر اعظم کے مستعفی (Babar Azam Resigns as Captain) ہونے کی خبر پر، پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کا ردعمل:
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بابر اعظم کی قیادت کی تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ انہوں نے اپنی کپتانی کے دوران ٹیم کو کئی اہم کامیابیاں دلائی ہیں۔ بورڈ نے بابر کے فیصلے کا احترام کیا اور کہا کہ ہر کھلاڑی کا حق ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور ذاتی زندگی میں توازن برقرار رکھے۔
پی سی بی نے مزید کہا کہ “بابر اعظم نے پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک اہم کردار ادا کیا ہے، اور ان کی کوششوں کی قدر کی جانی چاہیے۔ ہم ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔”
بال کوچ گیری کرسٹن کا نقطہ نظر:
ذرائع کے مطابق، وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن نے بابر اعظم سے ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے کپتانی کے حوالے سے کھل کر بات چیت کی۔ گیری کرسٹن کا موقف تھا کہ بابر کو ون ڈے میں کپتانی جاری رکھنی چاہیے، لیکن انہوں نے ٹی ٹوئنٹی کے لیے نئے کپتان کی تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
کرسٹن نے کہا، “میں سمجھتا ہوں کہ بابر کی قیادت میں ٹیم نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے، مگر مختلف فارمیٹس میں مختلف قیادت کی ضرورت ہوتی ہے۔” انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ فیصلہ ٹیم کی بہتری کے لیے کیا جا رہا ہے۔
مستقبل کی منصوبہ بندی:
مستقبل کے پیش نظر، محمد رضوان کو کپتان کے لیے مضبوط ترین امیدوار سمجھا جا رہا ہے، اور ٹیم کی سلیکشن کے لیے انہیں مشاورت میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ ان کی منصوبہ بندی میں ایک نئے کپتان کو لانا شامل ہے، تاکہ ٹیم کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔