“کراچی میں چکن گونیا کی تشخیصی کٹس کی کمی: مریضوں کی تعداد میں اضافہ!”

کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں چکن گونیا (chicken guniya in karachi) کی تشخیصی کٹس کی شدید کمی دیکھنے میں آرہی ہے، خاص طور پر جناح اور سول اسپتال میں۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق، روزانہ 50 سے زائد مریض چکن گونیا کی علامات جیسے ہڈیوں میں درد، تیز بخار، اور جسم میں درد کے ساتھ پیش ہو رہے ہیں، لیکن کٹس کی عدم دستیابی کے باعث صحیح تشخیص میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق، کراچی میں اب تک 151 چکن گونیا (chicken guniya in karachi) کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ گزشتہ پانچ دنوں میں 211 مشتبہ کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے 189 کی اسکریننگ کی گئی، اور 151 مثبت نتائج آئے۔ صحت کے حکام نے تشخیص کے لیے فوری کٹس کی فراہمی کے احکامات جاری کیے ہیں، لیکن کٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

علامات:
چکن گونیا کی علامات میں شامل ہیں:

بخار: عام طور پر تیز بخار ہوتا ہے، جو کہ 39 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔
جوڑوں میں درد: شدید درد جو جوڑوں اور پٹھوں میں محسوس ہوتا ہے، خاص طور پر ہاتھوں اور ٹخنوں میں۔
سردرد: متلی اور چکر آنے کی صورت میں بھی ہو سکتا ہے۔
مسلز میں درد: جسم کے مختلف حصوں میں درد محسوس ہوتا ہے۔
خارش اور سوجن: جلد پر خارش اور جوڑوں کے ارد گرد سوجن بھی ممکن ہے۔
علامات کا دورانیہ: مچھر کے کاٹنے کے بعد 3 سے 7 دن کے اندر یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
تشخیص:
چکن گونیا کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ یہ ٹیسٹ چکن گونیا وائرس کے خلاف جسم میں موجود اینٹی باڈیز کی موجودگی کی جانچ کرتا ہے۔ چونکہ چکن گونیا کی علامات ڈینگی اور دیگر وائرل بیماریوں سے مشابہت رکھتی ہیں، اس لیے صحیح تشخیص کے لیے خون کا ٹیسٹ ضروری ہے۔
علاج:
چکن گونیا کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے، لیکن علاج کے چند طریقے ہیں:

آرام: مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنے کی تجویز دی جاتی ہے۔
پانی پینا: جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے زیادہ پانی پینا اہم ہے۔
درد کم کرنے والی دوائیں: بخار اور جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے اینٹی انفلامیٹری ادویات، جیسے کہ آئبوپروفن یا پیراسیٹامول تجویز کی جا سکتی ہیں۔
خوراک: ایسی خوراک جو وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہو، مریض کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
چکن گونیا سے بچاؤ کے لیے فی الحال کوئی ویکسین نہیں ہے، لیکن احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے، جیسے:

مچھروں سے بچاؤ: مچھروں سے بچنے کے لیے طویل لباس پہنیں، مچھر دانی کا استعمال کریں، اور مچھر کش دوائیں استعمال کریں۔
پانی جمع نہ ہونے دیں: گھر کے ارد گرد پانی کھڑا نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہو۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔