ایران نے اسرائیل پر ایک بڑے پیمانے پر میزائل حملے (Iran Missile attack on Israel) کیے، جس میں تقریباً 400 بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ یہ حملہ تل ابیب کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، اور عرب میڈیا کے مطابق، یہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ ہے۔ حملے کے بعد پورے اسرائیل میں سائرن بجنے لگے، خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں، جہاں درجنوں دھماکے سنے گئے۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں، اور اسرائیل نے اپنی جنگی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اسرائیلیوں کو تاحکم ثانی شیلٹر میں جانے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ امریکی صدر نے بھی اپنی قومی سلامتی ٹیم کی میٹنگ بلالی ہے تاکہ اس نئے خطرے کا تجزیہ کیا جا سکے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے اس حملے کو اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللّٰہ کا بدلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو پھر وہ بھی نشانہ بنے گا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، اس حملے میں داغے گئے 80 فیصد میزائل اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے، خاص طور پر نیواٹم ایئر بیس، جو اسرائیلی فضائیہ کا اہم اڈہ ہے۔
ایران کی اسرائیل پر میزائل حملے (Iran Missile attack on Israel) کی خبر پر غزہ اور لبنان میں خوشی کا اظہار کیا گیا، جہاں لوگوں نے جشن منایا اور آتش بازی کی۔