وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی، جس میں 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک ( 4October D Chowk ) میں ہونے والے احتجاج پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل کے گیٹ 5 سے اندر داخل ہو کر عمران خان سے ملاقات کی، جس میں ان کی بہن علیمہ خان، جمشید برکی، سلمان اکرم راجا اور ایڈووکیٹ شیخ محمد سلمان بھی شامل ہوئے۔
یہ ملاقات تقریباً سوا گھنٹے تک جاری رہی اور اس دوران ملکی اور پارٹی کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ 28 ستمبر کو راولپنڈی میں ہونے والے احتجاج کے علاوہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک ( 4October D Chowk ) میں ہونے والے احتجاج کے بارے میں بھی مشاورت کی گئی۔
ملاقات کے بعد، علی امین گنڈا پور میڈیا کے سامنے آنے کے بغیر واپس روانہ ہوگئے۔ یہ واضح ہے کہ پی ٹی آئی نے ملک بھر میں ‘عدلیہ کی آزادی’ کے لیے احتجاج کی ایک نئی کال دی ہے، اور عمران خان کے مطابق 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں مظاہرہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت میں عوامی اجتماعات اور جلسوں پر پابندی کے لیے ایک نئے قانون کی منظوری کے باوجود یہ احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
‘امن عامہ ایکٹ 2024’ کے تحت، کسی بھی جماعت کو احتجاج کے لیے ایک ایونٹ کوآرڈینیٹر مقرر کرنا ہوگا، جو مقررہ تاریخ سے 7 دن پہلے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھے گا تاکہ اجازت حاصل کی جا سکے۔
یہ قانون ضلع مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے، اور حکومت کو یہ اختیار بھی دیتا ہے کہ وہ اسلام آباد کے کسی مخصوص علاقے کو ‘ریڈ زون’ یا ‘ہائی سیکیورٹی زون’ قرار دے، جس کے نتیجے میں وہاں کسی بھی قسم کی اسمبلیوں پر پابندی عائد کی جا سکے۔