بھارتی حکومت کے مسلمانوں کے خلاف ناپاک منصوبے کھل کرسامنے آگئے، گجرات میں مسجد شہید کر دی، اس کے ساتھ ملحقہ تاریخی مزار اور قبرستان بھی مسمار کردیا.
گجرات کے گیر سومناتھ ضلع میں 28 ستمبر کو سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ایک مسجد، قبرستان اور درگاہ جو کہ 1000 سال قدیم مانا جاتا ہے، کو مسمار کر دیا گیا (somnath mosque demolish) ۔ یہ کارروائی حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی گئی، جس میں ملک بھر میں کسی بھی قسم کی تجاوزات کو گرانے سے روک دیا گیا تھا، کسی بھی ایسے کام کے لیے پہلے سے اجازت لینا ضروری قرار دیا گیا تھا، سوائے عوامی سڑکوں اور دیگر مخصوص علاقوں میں تجاوزات کے۔
سپریم کورٹ کے واضع حکم کے باوجود، گجرات حکومت نے اقدام کو Somnath Development Project کے تحت “غیر قانونی تعمیرات” کا نام دے شروع کیا۔ رپورٹس کے مطابق تقریباً 36 بلڈوزر اور مختلف بھاری مشینری، بشمول 30 JCB اور 50 ٹریکٹر، اس وسیع کارروائی کو انجام دینے کے لیے استعمال کیے گئے، جسے گیر سومناتھ کی تاریخ میں سب سے بڑی کاروائی قراردیا جا رہا ہے.
حکام نے سومناتھ کی تاریخی مسجد شہید (somnath mosque demolish) کرنے کی کارروائی کو smooth نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے 1,200 پولیس اہلکاروں کی ایک فورس کا استعمال بھی کیا، جس کی نگرانی اعلیٰ عہدیداروں، بشمول ضلعی کلیکٹر اور پولیس سپر انٹینڈنٹس نے کی۔
مسلمانوں نے حکومت کے اس غیر قانونی اور غیر انسانی اقدام پر بھرپور احتجاج کیا ، جس پر پولیس نے 70 افراد کو حراست میں لے لیا.