وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام (IMF program) کی بورڈ میٹنگ کل متوقع ہے، اور امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے گا۔
لاہور میں سی پیک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک میں پالیسی ریٹ میں کمی ہو رہی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت مہنگائی میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ جلد شروع ہونے والا ہے، جس میں انفرااسٹرکچر کی مونیٹائزیشن پر توجہ دی جائے گی۔ سی پیک کا پہلا مرحلہ بنیادی ڈھانچے اور توانائی منصوبوں پر مشتمل تھا جبکہ دوسرا فیز معیشت کے استحکام کی جانب قدم ہوگا۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نجی شعبہ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے، اور حکومتی پالیسیوں کی بدولت معاشی استحکام کی مضبوط بنیادیں رکھ دی گئی ہیں۔
اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی یقین دلایا کہ آئی ایم ایف پروگرام (IMF program) کے حصول میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ستمبر 2024 میں آئی ایم ایف کے اجلاس میں اپنی پوزیشن پیش کرے گا، اور اس مالی سال میں پاکستان کو 26.20 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔
علاوہ ازیں، آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونی کیشن جولیا کوزک نے واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی میں اسٹاف سطح کا معاہدہ ہوا تھا، اور پاکستان نے گزشتہ سال نو ماہ کا اسٹینڈ بائے معاہدہ کامیابی سے مکمل کیا۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔